Pages
- Home
- Best Ashaar by Ubbaid Ullah Aleem (my choice)
- abbas tabish
- aatish haider ali
- abid ali abid
- ada jafri
- adeem hashmi
- ahmad kamal
- Ahmed nadeem Qasmi
- Allama Iqbal
- Altaf Hussain Hali
- Amjad Islam Amjad
- Akhtar raza saleemi
- anwar maqsood
- Aqa hashir
- Bashir Badar
- Bahadur Shah Zafar
- indian movies
- Bismill Allahbadi
- Daagh Dehlvi
Monday, 30 January 2012
bus koi aisi kami saray safar mein reh gayi
بس کوئی ایسی کمی سارے سفر میں رہ گئی
جیسے کوئی چیز چلتے وقت گھر میں رہ گئی
کون یہ چلتا ہے میرے ساتھ بے جسم و صدا
چاپ یہ کس کی میری ہر راہگذر میں رہ گئی
گُونجتے رہتے ہیں تنہائی میں بھی دیوار و در
کیا صدا اُس نے مجھے دی تھی کہ گھر میں رہ گئی
آ رہی ہے اب بھی دروازے سے اُن ہاتھوں کی باس
جذب ہو کر جن کی ہر دستک ہی در میں رہ گئی
اور تو موسم گزر کر جا چکا وادی کے پار
بس ذرا سی برف ہر سُوکھے شجر میں رہ گئی
رات دریا میں پھر اِک شعلہ سا چکراتا رہا
پھر کوئی جلتی ہوئی کشتی بھنور میں رہ گئی
رات بھر ہوتا رہا ہے کِن خزانوں کا نزول
موتیوں کی سی جھلک ہر برگِ تر میں رہ گئی
لوٹ کر آئے نہ کیوں جاتے ہوئے لمحے عدیم
کیا کمی میری صدائے بے اثر میں رہ گئی
دل کِھنچا رہتا ہے کیوں اس شہر کی جانب عدیم
جانے کیا شے اُس کی گلیوں کے سفر میں رہ گئی
عدیم ہاشمی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment