Pages
- Home
- Best Ashaar by Ubbaid Ullah Aleem (my choice)
- abbas tabish
- aatish haider ali
- abid ali abid
- ada jafri
- adeem hashmi
- ahmad kamal
- Ahmed nadeem Qasmi
- Allama Iqbal
- Altaf Hussain Hali
- Amjad Islam Amjad
- Akhtar raza saleemi
- anwar maqsood
- Aqa hashir
- Bashir Badar
- Bahadur Shah Zafar
- indian movies
- Bismill Allahbadi
- Daagh Dehlvi
Monday, 30 January 2012
kehtay hain kay ub hum jesay khata kaar buhut hain
کہتے ہیں کہ اب ہم سے خطاکار بہت ہیں
اک رسمِ وفا تھی سو وفادار بہت ہیں
لہجے کی کھنک ہو کہ نگاہوں کی صداقت
یوسف کے لئے مصر کے بازار بہت ہیں
کچھ زخم کی رنگ میں گلِ تر کی قریں تھے
کچھ نقش کہ ہیں نقش بہ دیوار، بہت ہیں
راہوں میں کوئی آبلہ پا اب نہیں ملتا
رستے میں مگر قافلہ سالار بہت ہیں
اِک خواب کا احساں بھی اُٹھائے نہیں اُٹھتا
کیا کہیے کہ آسودۂ آزار بہت ہیں
کیوں اہلِ وفا! زحمتِ بیداد نگاہی
جینے کے لئے اور بھی آزار بہت ہیں
ہر جذبۂ بے تاب کے احکام ہزاروں
ہر لمحۂ بے خواب کے اصرار بہت ہیں
پلکوں تلک آ پہنچے نہ کرنوں کی تمازت
اب تک تو ادا آئینہ بردار بہت ہیں
ادا جعفری
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment