Pages
- Home
- Best Ashaar by Ubbaid Ullah Aleem (my choice)
- abbas tabish
- aatish haider ali
- abid ali abid
- ada jafri
- adeem hashmi
- ahmad kamal
- Ahmed nadeem Qasmi
- Allama Iqbal
- Altaf Hussain Hali
- Amjad Islam Amjad
- Akhtar raza saleemi
- anwar maqsood
- Aqa hashir
- Bashir Badar
- Bahadur Shah Zafar
- indian movies
- Bismill Allahbadi
- Daagh Dehlvi
Monday, 30 January 2012
joo diya tu nay humain woh soorat e zar rukh liya
جو دیا تُو نے ہمیں وہ صُورتِ زر رکھ لیا
تُو نے پتھر دے دیا تو ہم نے پتھر رکھ لیا
سِسکیوں نے چار سُو دیکھا کوئی ڈھارس نہ تھی
ایک تنہائی تھی اُس کی گود میں سر رکھ لیا
گُھٹ گیا تہذیب کے گُنبد میں ہر خواہش کا دَم
جنگلوں کا مور ہم نے گھر کے اندر رکھ لیا
میرے بالوں پہ سجا دی گرم صحراؤں کی دُھول
اپنی آنکھوں کے لیے اُس نے سمندر رکھ لیا
درز تک سے اب نہ پُھوٹے گی تمنا کی پُھوار
چشمۂ خواہش پہ ہم نے دل کا پتھر رکھ لیا
وہ جو اُڑ کر جا چکا ہے دُور میرے ہاتھ سے
اُس کی اِک بچھڑی نشانی، طاق میں پر رکھ لیا
دِید کی جھولی کہیں خالی نہ رہ جائے عدیم
ہم نے آنکھوں میں تیرے جانے کا منظر رکھ لیا
پھینک دیں گلیاں برونِ صحن سب اُس نے عدیم
گھر کہ جو مانگا تھا میں نے، وہ پسِ در رکھ لیا
عدیم ہاشمی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment