Tuesday 31 January 2012

pher shab e ghum nay mujhy raah deekhayi kyun ker

ھر شبِ غم نے مجھے شکل دکھائی کیونکر
یہ بلا گھر سے نکالی ہوئی آئی کیونکر

تو نے کی غیر سے میری برائی کیونکر
گر نہ تھی دل میں تو لب پر تیرے آئی کیونکر

تم دل آزار و ستم گر نہیں میں نے مانا
مان جائے گی اسے ساری خدائی کیونکر

آئینہ دیکھ کے وہ کہنے لگے آپ ہی آپ
ایسے اچھوں کی کرے کوئی برائی کیونکر

کثرتِ رنج و الم سن کے یہ الزام ملا
اتنے سے دل میں ہے اتنوں کی سمائی کیونکر

داغ کل تک تو دعا آپ کی مقبول نہ تھی
آج منہ مانگی مراد آپ نے پائی کیونکر

No comments:

Post a Comment