سرد سا ہاتھ ملانے والا
تو وہی ہے ناں زمانے والا
تم مجھے یاد رکھو گے کیسے
جب خدا بھی ہو بھلانے والا
دکھ کی مزدوری مجھے کرنا ہے
ہے کوئی ہاتھ بٹانے والا
رات آگے نہیں جانے والی
ہجر بھی شور مچانے والا
جانے اب شہر رہے یا نہ رہے
میں تو اک شخص ہوں جانے والا
شاید اک غم ہی فقط ہوتا ہے
عمر بھر ساتھ نبھانے والا
اب زمانہ ہی نہیں ہے فرحت
دیپ سے دیپ جلانے والا
No comments:
Post a Comment